Micro soft new announcement

New invention, New announcement, Microsoft announcement

Microsoft new invention, invention news, Digital world digital news

 

مایکروسافٹ نے اگلے دور کی مصنوعی ذہانت کے لیے ایک بڑا قدم اٹھا لیا ہے۔ کمپنی ایک نئی ریسرچ ٹیم بنا رہی ہے جس کا مقصد ایسی سپر انٹیلیجنس تیار کرنا ہے جو انسان کے لیے مفید ہو، انسان کی جگہ نہ لے بلکہ اس کی صلاحیتوں کو بڑھائے۔ اس ٹیم کا نام MAI Superintelligence Team ہے اور اس کی قیادت مصطفیٰ سلیمان کریں گے، جو اس سے پہلے ڈیپ مائنڈ کے شریک بانی اور انفلیکشن کے سربراہ رہے ہیں۔ مایکروسافٹ کا کہنا ہے کہ وہ اس منصوبے پر بھاری سرمایہ لگائے گا کیونکہ مقصد ایسی ٹیکنالوجی تیار کرنا ہے جو مکمل طور پر انسان کی خدمت کے لیے بنائی جائے۔


سلیمان نے واضح کیا کہ مایکروسافٹ کسی ایسی غیر واضح طاقتور مشین کی طرف نہیں بڑھ رہا جو خود مختار ہو جائے بلکہ ایک ایسی سپر انٹیلیجنس چاہتا ہے جو عملی نوعیت کی ہو۔ کمپنی کا تصور یہ ہے کہ سپر انٹیلیجنس کو انسان کے ساتھ کام کرنا چاہیے۔ یہ تحقیق تعلیم، صحت، توانائی، اور سائنسی تحقیق جیسے شعبوں میں انسان کو سپر ہومن سطح کی مدد فراہم کرے گی۔


یہ اعلان ایسے وقت میں آیا ہے جب بڑی ٹیک کمپنیاں دنیا بھر کے بہترین محققین کو بھاری تنخواہوں اور بونسز کے ساتھ اپنی طرف کھینچ رہی ہیں۔ میٹا نے حال ہی میں اپنی Meta Superintelligence Labs قائم کیں اور اربوں ڈالر خرچ کر کے سائنس دانوں کی بھرتی شروع کی۔ سلیمان کا کہنا ہے کہ مایکروسافٹ بھی اندرونی ٹیم اور نئی بھرتیوں سے ایک مضبوط گروپ تشکیل دے گا اور اس کے چیف سائنٹسٹ کیرن سائمونیان ہوں گے۔


مایکروسافٹ اس وقت اوپن اے آئی کے ماڈلز پر انحصار کر رہا ہے مگر کمپنی مستقبل کے لیے متبادل تیار کرنا چاہتی ہے۔ اسی وجہ سے اس نے انفلیکشن کی ٹیکنالوجی حاصل کی، گوگل اور انتھروپک کے ماڈلز پر تجربے کیے اور اپنی اپنی سمت کی سپر انٹیلیجنس ریسرچ شروع کی۔ مقصد یہ ہے کہ کمپنی صرف ایک ہی پلیٹ فارم پر نہ رہے بلکہ اپنی بنیادیں مضبوط کرے۔


سلیمان کا نقطہ نظر واضح ہے۔ ان کے مطابق مایکروسافٹ ایسی مشین نہیں چاہتا جو ہر فن مولا ہو اور جسے قابو میں رکھنا مشکل ہو۔ اس کے بجائے کمپنی ایسی سپر انٹیلیجنس تیار کرنا چاہتی ہے جو انسان کے لیے خاص کام کرے۔ مثال کے طور پر نئی بیٹری ٹیکنالوجی ڈیزائن کرنا، نئی ادویات کے ممکنہ مالیکیول تلاش کرنا، یا ایسے ماڈلز جو ڈیپ مائنڈ کے الفا فولڈ کی طرح پیچیدہ سائنسی مسائل حل کر سکیں۔


مایکروسافٹ کی سب سے زیادہ توجہ اس وقت میڈیکل سپر انٹیلیجنس پر ہے۔ سلیمان کا کہنا ہے کہ اگلے دو یا تین سال میں ایسی اے آئی آ سکتی ہے جو انسانوں کی طرح ماہر تشخیص کرنے کی صلاحیت رکھتی ہو۔ یہ ٹیکنالوجی پیچیدہ علامات کی وجہ سمجھنے، بیماریوں کی جلد تشخیص کرنے اور کلینیکل سسٹمز میں درست فیصلے کرنے کی صلاحیت رکھے گی۔


یہ سب کچھ ایسے ماحول میں ہو رہا ہے جہاں سرمایہ کار سوال اٹھا رہے ہیں کہ آیا اربوں ڈالر کی اے آئی سرمایہ کاری کبھی منافع دے گی یا نہیں۔ اس لیے سلیمان نے زور دیا کہ مایکروسافٹ محدود اور واضح حدود کے ساتھ سپر انٹیلیجنس بنا رہا ہے۔ مقصد کسی بے قابو یا ہر قیمت پر تیار ہونے والی مشین بنانا نہیں بلکہ ایک ایسا نظام پیدا کرنا ہے جس کے مفادات مکمل طور پر انسان سے جڑے رہیں۔


یہ سمت ظاہر کرتی ہے کہ مستقبل کی مصنوعی ذہانت صرف طاقتور نہیں ہو گی بلکہ ذمہ دار بھی ہو گی۔ اور اگر مایکروسافٹ اپنی اس حکمت عملی میں کامیاب ہو گیا تو سپر انٹیلیجنس کا پہلا حقیقی دور شاید انسان اور مشین کے اشتراک سے شروع ہو۔

عمران خان پر حملے کی خبر

  عمران خان پر حملے  کی خبر عمران خان اڈیالہ سے اہم خبر سکون کی سانس لیں کچھ نہیں ہوا کافی سارے لوگ پاکستان تحریک انصاف کے کار...