سبق آموذ کہانیاں ، سبق آموذ قصے ، سبق آموذ داستانے ، سبق آموذ واقع ، بادشاہ کی کہانی ، ایک بادشاہ اور اس کی کہانی ، بادشاہ کی زندگی ، بادشاہ اور وزیر ، لالچ بری بلا ہے ، لالچ پر کہانی ، لالچ کسے کہتے ہیں ، لالچ کیا ہے
،
،
*ایک بادشاہ نے کسی بات پر خوش ہو کر ایک شخص کو یہ اختیار دیا کہ وہ سورج غروب ہونے تک جتنی زمین کا دائرہ مکمل کر لے گا، وہ ساری زمین اس کے نام کر دی جائے گی۔*
البتہ ایک شرط تھی...
اگر وہ سورج غروب ہونے سے پہلے دائرہ مکمل نہ کر سکا، تو اسے کچھ نہیں ملے گا۔
یہ سن کر وہ شخص خوشی خوشی چل پڑا۔ چلتے چلتے ظہر کا وقت ہوگیا تو دل میں خیال آیا کہ اب واپسی کا رخ کر لینا چاہیے۔ مگر لالچ نے اسے گھیر لیا۔ سوچا،
"تھوڑا سا اور آگے سے چکر لگا لوں، زمین کچھ اور بڑھ جائے گی۔"
کچھ دیر بعد پھر خیال آیا کہ واپس لوٹنا چاہیے، لیکن سامنے خوبصورت پہاڑ دیکھ کر دل بہک گیا۔ سوچا،
"یہ پہاڑ بھی اپنی جاگیر میں شامل کر لوں، پھر واپس جاؤں گا۔"
یوں اس نے واپسی کا سفر شروع کرنے میں کافی تاخیر کر دی۔
اب لگتا تھا جیسے سورج اس کے ساتھ دوڑ لگا رہا ہے۔ وہ جتنا تیز قدم بڑھاتا، سورج اُتنا ہی جلدی ڈھلنے لگتا۔
عصر کے بعد تو یوں محسوس ہوا جیسے سورج ڈھل نہیں رہا، بلکہ پگھل رہا ہے۔
وہ شخص تیزی سے دوڑنے لگا۔ پسینہ بہہ رہا تھا، سانس پھول چکی تھی اور دل میں پچھتاوے کی ایک آگ بھڑک اٹھی تھی،
"کاش میں وقت پر لوٹ آتا!"
مگر اب بہت دیر ہو چکی تھی۔
دوڑتے دوڑتے اس کا سینہ پھٹنے کو آیا، مگر وہ رکا نہیں۔
آخر کار جب سورج غروب ہوا، تو وہ شخص زمین پر گر گیا اور اسی لمحے اس کی روح پرواز کر گئی۔
اس طرح کہ اس کا سر اس مقام کو چھو رہا تھا جہاں سے وہ روانہ ہوا تھا، اور پاؤں اس دائرے کو مکمل کر رہے تھے جو وہ بنانے نکلا تھا۔
یوں، اس کی لاش نے دائرہ مکمل کیا۔
اسی جگہ اس کی قبر بنائی گئی، اور قبر پر ایک کتبہ نصب کیا گیا، جس پر لکھا تھا،
"اس شخص کو صرف اتنی ہی زمین کی ضرورت تھی، جتنی اس کی قبر نے گھیر رکھی ہے۔"
اللہ تعالیٰ نے بھی اسی حقیقت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے سورۃ العصر میں فرمایا ہے،
(قسم ہے زمانے کی، بے شک انسان نقصان میں ہے۔)
آج ہمارے دائرے بھی بہت وسیع ہو چکے ہیں...
آئیے، واپسی کے سفر پر غور کرتے ہیں، اس سے پہلے کہ سورج ڈوب جائے۔
